اپنی زبان غیر

 مطالعات-5

محمد طارق غازی

 

سرسید نے جدید( اردو )لغت کا انگریزی نام تجویز کیا تھا، مگر (فرانسیسی مستشرق گارساں) د تاسی نے سر سید کو مشورہ دیا کہ اس ڈکشنری کا نام  ‘‘لغت زبان اردو’’ رکھو.

ابوالحسنات

انگریزی روزنامہ ڈان ، کراچی ،  کے ایک بزرگ مدیر

مرتب:

اردو لغت یادگاری مضامین،2010 ، کراچی  ، ص 10

 

اردو  میں انگریزی الفاظ کے بے محابا استعمال کی روایت سر سید اور ان کے  ہمنوا قریبی لوگوں ہی نے ڈالی تھی. تو کیا عجب جو اردو کی لغت کا نام بھی  سر سید انگریزی میں رکھنا چاہتے ہوں.اردو میں انگریزی کے الفاظ کو قبول کرنے میں ویسے تو کوئی قباحت نہیں مگر مسئلہ یہ ہے کہ اردو زبان کے بنانے میں انگریزی کا کوئی حصہ نہیں ہے. یہ تو  وسطی اور مغربی ایشیا کے مسلمانوں کی  فارسی، ترکی اور عربی اور برصغیر  کے ہندؤوں ، بودھوں اور  جینی لوگوں کی پراکر توں سے مل کر بنی تھی. اسی لئے  انگریزی کے الفاظ اردو میں چل تو گئے ہضم نہیں ہوسکے.

جب انگریز ہندستان   آئے تھے تو اول تو قدیم  آریوں اورجدیدمسلمانوں کے برخلاف ان کا اس ملک میں بسنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا. وہ تو صرف مال بنانے کے لئے آئے تھے. کچھ  اوربنانے کے لئے نہیں. سو انہوں نے مال بنایا اور چلتے بنے.دوسرے جب انگریز آئے تو اس وقت تک اردو ایک شریفانہ، معیاری، اور مہذب اور کسی درجہ میں علمی، زبان بن چکی تھی . تیسرے باوجودیکہ انگریزی بھی  آریائی یورپی زبان تھی، اس  کے حروف تہجی،  طرز کلام، محاورہ، وغیرہ  لاطینی سے متأثر تھا جو ہندستانی زبانوں سے چند الفاظ یا اصوات کے اشتراک  سے آگے نہیں جاتا تھا. اس لئے وہ اردو کو متأثر کرنے کی حیثیت نہیں رکھتی تھی. سر سید وغیرہ کو ان باتوں سے  تعلق نہ تھا. وہ تو  بس انگریز کی ہر بات کے دلدادہ تھے. اسی لئے اردو کی لغت  کا نام انگریزی میں رکھنا چاہتے تھے کہ ترقی کی ایک وہی صورت ان کے ذہن  میں  آتی تھی.

گارساں د تاسی فرانسیسی باشندہ تھا . وہ اول تو انگر یزی سے مرعوب نہیں تھا. یا پھر مستشرق ہونے کے باوجود شائد اس کا خیال تھا کہ کوئی قوم  محض  اوروں کی نقالی کر کے ترقی نہیں  کیاکرتی، یعنی ترقی کی خواہش مند  کسی قوم کے پاس اپنا سرمایۂ  تہذیب و عقل نہ ہو تو بات نہیں بنتی . غالبا اسی  لئے گارساں دتاسی نے اردو لغت کو اردو لغت رکھنے  کا مشورہ دیا تھا. مگر یہ مشورہ کارگر نہ ہوا. سر سید لغت مرتب نہ کرسکے. بابائے اردو مولوی عبدالحق نے اپنی مرتب کردہ انگریزی اردو لغت کا نام پھر بھی انگریزی ہی میں رکھا. تو کیا  حیرت جو ہم اپنی زبان کے معاملہ میں احساس کمتری کا شکار ہیں.

تبصرے 0

تبصرے لوڈ ہو رہے ہیں...

تبصرے لوڈ ہو رہے ہیں...

اپنا تبصرہ لکھیں
تمام تبصرے انتظامیہ کی منظوری کے بعد ظاہر ہوں گے۔
براہ کرم اپنا نام درج کریں (کم از کم 3 حروف)
براہ کرم اپنا تبصرہ درج کریں (کم از کم 10 حروف)
زیادہ سے زیادہ 1000 حروف