کاپی رائٹ

محمد طارق غازی

 مطالعات-2

محمد طارق غازی

 

جس نے مجھ سے کوئی من گھڑت  بات منسوب کی  اس نے جہنم میں اپنا ٹھکانہ بنا لیا.

محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم

سنن ابی داؤد،  جلد 3،کتاب العلم،باب 95، حدیث  252

 

اس  حدیث مبارکہ میں تہذیبی سبق یہ ہے کہ آدمی کبھی کسی دوسرے شخص سے کوئی ایسی بات منسوب نہ کرے جو اس نے نہیں کہی یا  نہیں کی ہے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سلسلہ میں جن بد بختوں نے ایسی جسارتیں کی ہیں یا اب بھی کر رہے ہیں بلا شبہ ان کا ٹھکانہ تو  جہنم بن ہی گیا، لیکن دوسرے عام آدمیوں کے معاملہ میں جب یہی رویہ اپنایا جاتا ہے تو ایسا کرنے والےجھوٹے اور فریبی لوگ سیدھےسادےانسانوں کے لئے  اس دنیا  ہی کو جہنم بنا دیتے ہیں.

 اپنے چاروں طرف نظر دوڑائیے اور دیکھئے کہ  عام انسانی زندگی یوں اجیرن کیوں ہے. اور پھر دوبارہ اپنے ارد گرد نظر دوڑایئے تو ان لوگوں کے چہرے بھی نگاہ فراست سے چھپے نہیں رہیں گے جو ہماری کھلی کھلی آنکھوں کے سامنے  دھڑلّے سے فریب اور دسیسہ کاری کے بازار میں گھاٹے کادھندہ  کررہے ہیں اور کوئی ان کی زبانیں بند کرنے والا ہے نہ ہاتھ گرفت میں لینے والا.پھر ذرا سوچئے کہ اللہ نہ کرے، کہیں ہم بھی تو یہی نہیں کررہے کہ تحقیق کئے بغیر دوسروں سے ایسی باتیں منسوب کردیتے ہوں جو نہ اوروں نے کبھی کہی ہوں نہ کبھی کی ہوں.

پھر  غور کیجئے کہ ملت کے  نکبت، بے آبروئی، ذلت ، خواری کی شکایت کرنے میں ہم کتنے حق بجانب ہیں.

اور ہاں. یہ جو آپ کتابوں پر لکھا دیکھتے ہیں کہ جملہ حقوق محفوظ ہیں، یا کتاب یا مضمون کاپی رائٹ ہے، تو در اصل یہ قانون رسول اللہ  صلی اللہ علیہ و سلم نےا ب سے 14 صدی پہلے بنا دیا تھا کہ خیال رکھوجو کچھ کہا ہے ، جو کچھ کیا ہے، جو کچھ صحابہ سے لکھوا دیا اس کا کاپی رائٹ انہی کے نام ہے اور قرآن مجید کا کاپی رائٹ اللہ تعالیٰ کے نام محفوظ ہے اور کسی کو ان میں تبدیلی، اضافہ یا کمی کرنے کا کوئی حق نہیں ورنہ قیامت کے دن قانونی چارہ جوئی کی جائے گی.

تو بات اب سمجھ میں آئی نا!

تبصرے 0

تبصرے لوڈ ہو رہے ہیں...

تبصرے لوڈ ہو رہے ہیں...

اپنا تبصرہ لکھیں
تمام تبصرے انتظامیہ کی منظوری کے بعد ظاہر ہوں گے۔
براہ کرم اپنا نام درج کریں (کم از کم 3 حروف)
براہ کرم اپنا تبصرہ درج کریں (کم از کم 10 حروف)
زیادہ سے زیادہ 1000 حروف